اسلام آباد پولیس کے خلاف پروپیگنڈا مردہ شخص کے بارے درخواست سالوں سے عدالتوں میں سماعت ہوتی رہی ،جب فیصلہ خلاف آیا تو اپنے دوست ملک اسلم کو مردہ قرار دے دیا

سال 2021 میں فوت ہونے والے شخص کی اٹارنی بنا کر عدالتوں اور پولیس کے سامنے پیش ہونے والے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ملک عارف مرحوم ملک اسلم کی وفات کو چھپا کر اسکا مختار خاص بن کر مقدمات کی پیروی کرتا رہا تین سال تک کارروائی کو التوا میں رکھنے میں کامیاب رہا تاہم ملک اسلم کے نام سے نجی کمپنی کے بناے گئے ڈاکومنٹ اس وقت عدالت سے جعلی ثابت ہوے جب ملک اسلم کی ٹریول ہسٹری لی گئی تو معلوم ہوا جن تاریخوں میں پاکستان میں کاغذات بناے گئے تب وہ پاکستان میں تھا ہی نہیں درخواست گزار چوہدری فرخ رضا نے مقدمہ کی درخواست دی تو ملک اسلم کا مختار خاص ملک عارف پیش ہوتا رہا اور جان بوجھ کر ملک اسلم کی وفات خو چھپاے رکھا تین سال بعد جب فراڈ کا مقدمہ عدالتی حکم پر درج ہوا ہے تو ہمدردی حاصل کرنے کے لئے ملک اسلم کی وفات کو منظر عام پر لایا گیا ہے چوہدری فرخ رضا کا کہنا ہے کہ جب ہماری کمپنی کے جعلی کاغذات ملک اسلم کی جانب سے منظر عام پر اے تھے تو ہم نے اس وقت یعنی اڑھائی سال قبل درخواست دی تھی اور یہ درخواست عدالت میں بھی دی اس وقت ملک عارف ملک اسلم کا اٹارنی بن کر پولیس کے سامنے اور عدالت میں پیش ہوتا رہا اس نے جان بوجھ کر ملک اسلم کی وفات کو چھپاے رکھا اور اڑھائی سال عدالتی کارروائی کو التوا میں ڈالے رکھا بعد ازاں تمام کاغذات جعلی ثابت ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت سے ایف آئی آر کا حکم ہوا جیسے ہی ایف آئی آر درج ہوئ تو پولیس کے خلاف پراپیگنڈا کیا جانے لگا ہے کہ مرحوم پر مقدمہ درج کیا گیا یاد رہے کہ مذکورہ گروہ ملک عارف نے ایک نجی کمپنی کے جعلی کاغذات تیار کرکے کمپنی کے اثاثے ہتھیانے چاھتے تھے فاضل عدالت نے ملک عارف گروہ کے خلاف فیصلہ دیا ہے کہ ان کے تیار کردہ کمپنی کے دستاویزات جعلی ہیں جس پر مدعی کی اڈھائی سالہ پرانی درخواست پر پولیس نے عدالتی حکم پر مقدمہ درج کیا اب ملک عارف گروہ اسلام پولیس کو بیلک میل کرنے اور گرفتاریوں سے بچنے کے لیے اسلام آباد پولیس کا بد نام کرنے کی کوشش کر رہے