بھائی کو شہباز میڈیکل سٹور پر کام سیکھنے کیلئے بھیجا، اسے نشہ آور انجکشن کا عادی بنا دیا گیا،اب زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہے، سیف الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، سی پی او فیصل آباد اور تمام اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ اس مکروہ دھندے کو ختم کرایا جائے تاکہ لوگوں کی جانیں بچ سکیں
ِفیصل آباد(سی این پی)فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے شہری سیف الرحمان ولد محمد شریف نے سی پی او فیصل آباد کو ایک درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے اپنے چھوٹے بھائی امتیاز کو میڈیکل سٹور کا کاروبار سکھانے کیلئے شہباز میڈیکل سٹور پر بھیجا مگر کچھ عرصہ کے بعد اس کے بھائی کی صحت خراب ہونا شروع ہو گئی جب میں نے دریافت کیا پتہ چلا کہ مذکورہ میڈیکل سٹور میں نشہ آور ادویات فروخت ہونے کا دھندا ہوتا ہے ، میرے بھائی کو نشہ آورگولیوں پھر نشہ آور انجکشن کا عادی بنا دیا گیا جس کی وجہ سے وہ منشیات کا عادی ہو گیا جس کے بعد میں نے اپنے بھائی کو وہاں سے کام چھڑوا کر علاج شروع کیا ، مورخہ 25جنوری 2022 کو میرا بھائی دوبارہ اس میڈیکل سٹور پر گیا جہاں اس کو نشے کا انجکشن لگایا گیا جس سے اس کی حالت بگڑ گئی
موقع پر موجود اطہر گل نے مجھے گھر آکر بتایا کہ آپ کا بھائی نشے کا انجکشن لگنے کے بعد گر پڑا ہے میں فوری بلال ، آصف کے ہمراہ مذکورہ میڈیکل سٹور پر پہنچا امتیاز کو اٹھایا اس کا علاج کرایا جس کے بعد اسے ہوش آگیا ،درخواست میں ای ڈی او ہیلتھ فیصل آباد، آئی جی پنجاب لاہور، وزیر اعلیٰ پنجاب، چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن لاہور، وزیر اعلیٰ پنجاب شکایات سیل، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو بھی شکایت کی گئی ہے کہ شہباز میڈیکل سٹور پر نشہ آور ادویات کی فروخت کا مکرو دھندا عروج پر ہے یہاں آنے والے ڈرگ انسپکر لاکھوں روپے رشوت لیکر خاموش ہیں ، شہباز میڈیکل سٹور کا مالک سرعام کہتا ہے کہ وہ تمام اعلیٰ افسران کو رشوت دیتا ہے اس کی پہنچ اوپر تک ہے کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، میری اپیل ہے کہ اس شہباز میڈیکل سٹور کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور اسے سیل کیا جائے تاکہ یہ مکروہ دھند بند ہوسکے اور لوگوں کی جانیں بچ سکیں