فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل شہریوں کو دوبارہ پکڑنے پر خواتین کے اور پولیس میں ہاتھا پائی ڈسرکٹ چیل کے ہاہر کا علاقہ میدان جنگ بن گیا

فیصل آباد (کرائم رپورٹر)فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل کے باہر خود کو پولیس ظاہر کر نےوالےسادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کی مبینہ طور پر لوٹ مار ضمانت ہونے والے شہریوں کو دوبارہ پکڑنے پر سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہل کاروں کا خواتین پر تشدد جیل کے باہر بد ھ کی شام پھر ڈرامہ لگ گیا پولیس اہلکاروں اور خواتین کے در میان ہاتھا پائی ڈسرکٹ چیل کے ہاہر کا علاقہ میدان جنگ بن گیا ، عینی شایدین کے مطابق فیصل آ باد جیل سے رہا ہونے والے مختلف ملزمان جن کے خلاف ڈکیتی چوری اور دیگر مقدمات شامل ہیں جن کے خلاف پولیس نے ملی بھگت کر کے جھوٹے مقدمات کا اندراج کر کے انھیں بلیک میل کر تے ہیں عدالت سے ان کی ضمانتیں عدالت سے ہو جاتی ہیںلیکن فیصل آباد کے مختلف تھا نوں سے معطل اہلکاروں کے علاوہ خود کو پولیس ظاہر کر نےوالےسادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکا ر فیصل آ باد ڈسرکٹ کے سادہ کپڑوں میں پرائیو یٹ گاڑیوں کے ہمراہ کھڑی ہو جاتی ہے اور ضمانت ہونے والے ملزمان کو دوبارہ حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر پہنچ جاتی ہے ّ

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل کے باہر خود کو پولیس ظاہر کر نےوالےسادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے جبکہ دوسری جانب پولیس آئے روز چوری ڈکیتی کے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دے کر مال بنانے لگے ہیں فیصل آ باد جیل کے باہر اپنے رشتہ داروں کی ضمانت ہونے پر مختلف علاقوں آنے والی خواتین کھڑی تھیں جب ان کا بیٹا جیل سے باہر آیا تو خود کو پولیس ظاہر کر نےوالےسادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے ان پر حملہ کر دیا اور ان کے بیٹے کو پکڑ لیا جس پر خواتین اور ان افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی ان افراد نے خواتین پر تشدد کیا خواتین کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالت سے ضمانت کرائی ہے اب انہوں نے کون سا جرم کیا ہے لیکن پولیس ان سے رقم کا تقاضا کرتی ہے رقم نہ دے تو دوبارہ کسی نہ کسی اور مقدمے میں گرفتاری ڈال کر جیل پہنچا دیا جاتا ہے.

موجودہ صورتحال سی پی اوفیصل آ بادایس ایس پی آ پریشن اور ائی جی پنجاب کے لیے لمحہ فکریہ ہے فیصل اباد کے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ فیصل اباد پولیس غریب شہریوں پر دو ہزار سے لے کر پانچ ہزار روپے تک چوری ڈکیتی اپنی جیب سے ڈال کر مقدمے میں پھنسا رہی ہے جس میں بے گناہ شہریوں کو مقدمات کا سامنا ہےفیصل آ باد کے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ فیصل آ بادولیس چوروں ڈاکوؤں کی سر غنہ ہے پولیس مبینہ طور پر خود وارداتیں کرواتی ہے اور جو نوجوان وارداتیں نہ کریں ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کر کے انہیں جیل میں پہنچا دیا جاتا ہے .

کیپیٹل نیوز پوائنٹ نے ایس ایس پی آپریشن عمارہ شیرازی سے ان کے نمبر پر ابطہ کیا تو ان کے اپریٹر کو ڈسرکٹ جیل کی صورتحال سے آگاہ کیا تو اس کا کہنا تھا کہ ہم میڈم کو آگاہ کریں گےاور اس کے خلاف بھر پور ایکشن لیا جائے گا، اس حوالے سے ضلعی عدالتوں میں ایک سروے کیا جس میں وکلا کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مقدمات جو کہ چوری ڈکیتی میں ہیں پولیس نے جھوٹے اندراج کیے ہوئے ہیں اور نوجوان نسل کی تباہی کا باعث فیصل آ باد پولیس ہے عوامی حلقوں نے سی پی اوفیصل آ بادر پی، آئی جی پنجاب سے پولیس کیس رویہ کے خلاف تحقیقات اور جیل میں ہونے والے واقعات کا نوٹس لیں اور ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔