راولپنڈی(کرائم رپورٹر )سی پی او سید خالد ہمدانی کا محکمانہ احتساب کا بڑا اقدام، منشیات فروشوں سے تعلقات، روابط اور پشت پناہی میں ملوث 17 افسر و اہلکار محکمہ سے ڈسمس، ڈسمس ہونے والے افسران و اہلکاروں میں 1 سب انسپکٹر، 4 اے ایس آئی، 4 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبل شامل ہیں، منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کے سلسلہ میں سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت پر پولیس افسران و اہلکاروں کی سکروٹنی کی گئی، راولپنڈی پولیس منشیات کے خلاف گرینڈ کریک ڈاؤن کر رہی ہے، جسے ہر سطح پر پذیرائی ملی، سی پی او، منشیات فروشوں سے تعلقات یا پشت پناہی میں ملوث افسران و اہلکاروں کے لئے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں.
تفصیلات کے مطابق سی پی او سید خالد ہمدانی کا محکمانہ احتساب کا بڑا اقدام، منشیات فروشوں سے تعلقات، روابط اور پشت پناہی میں ملوث 17 افسر و اہلکار محکمہ سے ڈسمس کر دیے گئے، ڈسمس ہونے والے افسران و اہلکاروں میں 1 سب انسپکٹر، 4 اے ایس آئی، 4 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبل شامل ہیں، منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کے سلسلہ میں سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت پر پولیس افسران و اہلکاروں کی سکروٹنی کی گئی،روابط سامنے آنے پر سینئر افسران پر مشتمل ٹیم نے معاملہ کی تحقیقات کیں، ڈسمس کئے گئے افسران و اہلکاروں کے منشیات فروشوں سے روابط اور پشت پناہی کے شواہد سامنے آئے، سی پی او سید خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ تمام تر کارروائی پولیس کے محکمہ احتساب کے میکانزم کے تحت کی گئی.
راولپنڈی پولیس منشیات کے خلاف گرینڈ کریک ڈاؤن کر رہی ہے، جسے ہر سطح پر پذیرائی ملی، 500 سے زائد منشیات فروشوں کو معزز عدالتوں سے سزا ہوئی جو 10 سے 20 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں، منشیات کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنا راولپنڈی پولیس کا نصب العین ہے ایسے میں منشیات فروشوں کی پشت پناہی ناقابل برداشت ہے، سکروٹنی کو مسلسل روٹین بنایا جا رہا ہے،منشیات فروشوں سے روابط یا پشت پناہی میں کوئی بھی ملوث ہو کارروائی کی جائے گی، منشیات فروشوں سے تعلقات یا پشت پناہی میں ملوث افسران و اہلکاروں کے لئے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق منشیات کے خاتمہ کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔