پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کو غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار، 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

اسلام آباد (کورٹ رپورٹر )وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کو غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کی عدالت میں پیش کیا ۔ عدالت نے چیئرمین سمیت دیگر ملزمان کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ،

پراسیکیوٹر کے مطابق، ڈاکٹر غلام محمد علی پر الزام ہے کہ انہوں نے پی اے آر سی میں 164 منظور شدہ آسامیوں پر 332 افراد کو غیر قانونی طریقے سے بھرتی کیا۔ اس کے ساتھ ہی ایف آئی اے نے ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ اخلاق ملک کو بھی گرفتار کر لیا ہے، جو اس اسکینڈل میں ملوث پائے گئے ہیں ایف آئی اے کی جانب سے عدالت سے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے ابتدائی طور پر صرف تین دن کا ریمانڈ منظور کیا۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں ابھی مزید تحقیقات باقی ہیں اور انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق، غیر قانونی بھرتیوں کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین پی اے آر سی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ تمام بھرتیوں کا اشتہار دیا گیا تھا اور بھرتی کے لیے باقاعدہ سلیکشن کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آ جائیں گے ، جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے ریمارکس دیے کہ ابھی معاملے پر تحقیقات ہونی ہیں اور تمام پہلوؤں کو دیکھا جائے گا۔واضح رہے کہ یہ مقدمہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سفارش پر ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا، جس میں چیئرمین پی اے آر سی سمیت 19 افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔