وٹامن ڈی انسانی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور اس کی کمی قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتی ہے۔یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق میں 3 لاکھ سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔تحقیق میں دیکھا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی موت کے حوالے سے کیا کردار ادا کرتی ہے۔
14 سال تک جاری رہنے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھنے سے قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے اور کمی کی صورت میں منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی قبل از وقت موت کا باعث بن سکتی ہے۔
محققین نے مشورہ دیا کہ لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی دور کرنے کے لیے ٹھوس حکمت عملیوں پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے Annals of Internal Medicine میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جون 2022 میں ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق میں پہلی بار جسم میں وٹامن ڈی کی کمی اور ڈیمینشیا کے درمیان براہ راست تعلق کو دریافت کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی سے دماغی حجم سکڑتا ہے جبکہ ڈیمینشیا اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ڈیمینشیا کے 17 فیصد کیسز کی رو ک تھام لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی دور کرکے کی جاسکتی ہے۔
اسی یونیورسٹی کی اگست 2022 کی ایک تحقیق میں وٹامن ڈی کی کمی اور جسم میں ورم کی سطح میں اضافے کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا تھا۔
جسم کے اندر ورم پھیلنے سے مختلف دائمی امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں خیال ظاہر کیا گیا کہ جسم میں مناسب مقدار میں وٹامن ڈی کی موجودگی سے موٹاپے، دل کی شریانوں سے جڑے امراض، ذیابیطس اور آٹو امیون امراض کا خطرہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔