اکثر افراد ناشتے میں انڈے کھانا پسند کرتے ہیں۔انڈوں سے پروٹین، منرلز، وٹامنز اور دیگر متعدد غذائی اجزا جسم کو ملتے ہیں اور اس غذا کو صحت کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔مگر ایک خیال اکثر سامنے آتا ہے کہ گرم موسم میں انڈے کھانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ان کی تاثیر گرم ہوتی ہے جس سے جسم کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مگر کیا یہ بات واقعی درست ہے؟
طبی ماہرین کے مطابق یہ خیال غلط ہے اور ایسے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں جس سے ثابت ہوتا ہو کہ گرم موسم میں انڈے کھانے سے صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کچھ غذاؤں کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور کچھ غذائیں گرم تاثیر والی ہوتی ہیں، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ مخصوص غذاؤں کو مخصوص موسم میں ہی کھایا جائے۔
اس حوالے سے سب سے اہم اصول یہ ہے کہ ہر غذا کو اعتدال میں رہ کر کھانا ضروری ہے اور بہت زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
گرم موسم میں انڈے کھانے سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟
ماہرین کے مطابق انڈوں سے جسم کو گرمی سے مقابلہ کرنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ اس میں ایسے غذائی اجزا ہوتے ہیں جو صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
انڈوں کے استعمال سے جسم کے اندر سیال کا توازن برقرار رہتا ہے اور ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اسی طرح ناشتے میں انڈے کھانے سے جسمانی توانائی بڑھتی ہے اور تھکاوٹ اور کمزوری سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
انڈوں میں موجود وٹامن اے آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھی بینائی کو فائدہ ہوتا ہے۔
پروٹین اور amino acids انڈوں میں موجود ہوتے ہیں جو مسلز کے حجم کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جبکہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہو جاتا ہے۔
تو گرم موسم میں کتنے انڈے کھانے چاہیے؟
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ ہر غذا کا اعتدال میں استعمال ضروری ہے اور زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
تو روزانہ ایک یا 2 انڈے کھانے تک محدود رہنا چاہیے یا کولیسٹرول کے مریض ہیں تو اس حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔