نیو یارک۔ 2022 کے بعد، منکی پوکس کو عالمی صحت کے لیے ایک اور بار ایمرجنسی قرار دیا گیا ہے، کیونکہ یہ وائرس براعظم افریقا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور دوسرے براعظموں میں پہنچنے کا خطرہ موجود ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بدھ کے روز اس وائرل بیماری کے حوالے سے اپنی اعلیٰ ترین سطح کا انتباہ جاری کیا، اور کہا کہ اس سال افریقا میں 14 ہزار سے زیادہ کیسز اور 524 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں، جو گزشتہ سال کے اعداد و شمار سے زیادہ ہیں۔
منکی پوکس کیا ہے؟
منکی پوکس ایک وائرل انفیکشن ہے جو بنیادی طور پر انسانوں اور جانوروں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ “آرتھوپوکس وائرس جینس” کے گروپ سے تعلق رکھتا ہے، جو عام طور پر پوکس جیسی بیماریوں کا سبب بنتا ہے، جن میں جلد پر دھبے یا چھالے شامل ہوتے ہیں۔ یہ دھبے اکثر پیپ سے بھر جاتے ہیں اور آخرکار خشک ہو کر ٹھیک ہو سکتے ہیں۔
علامات
منکی پوکس کی علامات میں بخار، سر درد، پٹھوں میں درد، اور خاص قسم کے دانے شامل ہیں جو چہرے، ہاتھوں، پیروں اور جسم کے دیگر حصوں پر ظاہر ہو سکتے ہیں۔ دانے آخرکار سٹیول (آبلے) اور خارش میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ پسٹیول، جو بڑے سفید یا پیلے دانے کی طرح نظر آتا ہے، جلد پر ایک چھوٹا سا، اونچا دھبہ ہوتا ہے جو پیپ سے بھرا ہوتا ہے۔ لیمف نوڈز، جو مدافعتی نظام کا حصہ ہیں اور لوبیا کی شکل کے ہوتے ہیں، بھی وائرس سے لڑنے کے دوران پھول سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ مقامات بازو کے نیچے، گردن کے اطراف اور پیچھے شامل ہیں۔ شاذ و نادر صورتوں میں، انفیکشن مہلک بھی ہو سکتا ہے۔
دورانیہ
عام طور پر، ایک انفیکشن دو سے چار ہفتے تک برقرار رہ سکتا ہے۔ وائرس کے سامنا کرنے کے بعد علامات ظاہر ہونے میں تین سے 21 دن لگ سکتے ہیں۔ تاہم، ایک شخص علامات ظاہر ہونے سے ایک سے چار دن پہلے دوسروں کو بیماری منتقل کر سکتا ہے۔