اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ روکنے کے مؤثر اقدمات کیے، خوشی ہے فیٹف نے پاکستان کو کلیئر کردیا ہے، فیٹف نے پاکستان کی شرائط پوری کرنے کی کوششوں کو تسلیم کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیٹف کا اقدام پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی کڑی ہے اور امید ہے فیٹف کے فیصلے سے پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی۔
حنا ربانی کا کہنا تھا کہ فیٹف کی ٹیم مشاورت کے بعد پاکستان آئے گی اور امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل کرلیاجائیگا، گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیٹف کے ساتھ پاکستان کا تعاون ہماری حکمت عملی کاحصہ ہے، ہم فیٹف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، پاکستان کا فیٹف اور عالمی برادری سے تعاون معیشت بہتربنانےکی کوششوں کاحصہ ہے، انشااللہ جلد پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں اور پاکستان واحدملک ہے جسے شرائط پوری کرنے کے لیے دو ایکشن پلان پر بیک وقت عمل کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ سفر کا اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے ، ہمیں کوششیں جاری رکھنی ہیں اور ابھی تو گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے لہٰذا فیٹف کے معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا، جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی تیاری گزشتہ کئی برسوں پر محیط ہے اور پاکستان کے ذمہ مزید کوئی اقدامات زیر التوا نہیں، عمل شروع ہواہے، انتظامی اور عملی طور پر ہمارا سفر جاری رہےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح گرے لسٹ میں ڈالے جانے کے کا ایک عمل ہے اسی طرح کسی ملک کو اس سے باہر نکالنے کا بھی ایک عمل ہے، یہ کہنا کہ بہت کچھ ہوگیا اس سے گریز کرنا چاہیے مگر یہ کہنا غلط ہے کہ ہم گرے لسٹ نہیں نکلے، اس وقت گرے لسٹ سے نکلنے کے عمل کا پہلا اور آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے، ہم اس مرحلے کے بغیر نہیں نکل سکتے کیونکہ یہ تمام عمل گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے درکارہوتا ہے۔