سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین کا کہنا ہے کہ مجھ پر لگنے والے الزامات غلط ہیں۔سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین لاہور میں واقع قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر میں پیشی کے بعد واپس روانہ ہو گئے۔
نیب نے سابق چیئرمین واپڈا کو تربیلا 4 پراجیکٹ میں 753 ملین روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات میں طلب کر رکھا تھا۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین 2 گھنٹے تک نیب بیورو آفس میں موجود رہے۔
واپسی کے موقع پر سابق چیئرمین واپڈا نے نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔ان کا کہنا ہے کہ پراجیکٹ کی لاگت 750 ملین روپے ہے تو 753 ملین کی کرپشن کیسے ہو گئی؟ ٹھیکیداروں کو وقت سے پہلے ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
سابق چیئرمین واپڈا نے کہا کہ تربیلا 4 توسیعی منصوبہ مدت سے پہلے مکمل ہوا، 1 سال میں اس کی لاگت بھی پوری کر لی، میں نہیں سمجھتا کہ اس کیس کے پیچھے سیاسی محرکات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے خلاف شکایت آئی تھی کہ نیب نے ویریفکیشن کرنا ضروری سمجھا ہے، نیب نے جو پوچھا بتا دیا، مجھے کوئی سوالنامہ نہیں دیاگیا۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین کا یہ بھی کہنا ہے کہ میری طرف سے معاملہ کلیئر ہے، نیب جب بلائے گا تو دوبارہ آ جاؤں گا۔
نیب نے سابق چیئرمین واپڈا کو مبینہ کرپشن کی تحقیقات میں آج طلب کیا تھا۔سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کو مبینہ بد انتظامی و سنگین کرپشن کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام کا سامنا ہے۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق مزمل حسین کے غلط اقدامات کے باعث 753 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔سابق چیئرمین واپڈا پر ادارے میں گزشتہ 3 سال کے دوران کرپشن اور سست روی کے باعث اربوں روپے کے نقصان، تربیلا 4 پراجیکٹ میں 753 ملین ڈالر کی کرپشن اور بطور چیئرمین واپڈا زبردستی کنٹریکٹرز کو غلط ادائیگیاں کروانے کا الزام ہے۔
نیب کے نوٹس کے مطابق سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین کو پہلے بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے تھے جس پر انہیں آج دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔