ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت جی 20 سے متعلق اجلاس غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں کرنے پر غور کررہا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت جی 20 سے متعلق اجلاس غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں کرنے پر غور کررہا ہے لیکن پاکستان بھارت کی ایسی کسی بھی مکروہ کوشش کو یکسر مسترد کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں وکشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع علاقہ ہے جو 1947 سے بھارت کے زبردستی اور غیر قانونی قبضے میں ہے اور یہ تنازع 70 سال سے زائد عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمے دار ہے، 5 اگست کے بھارتی اقدامات کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں 639 کشمیریوں کو قتل کیا گیا ہے اور بھارت مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔