ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے سودی نظام کو جاری رکھنے کیلئے بینکوں کے عدالتِ عظمیٰ سے رجوع کرنے پر کہا ہے کہ غیرت مند مسلمان سودی بینکوں کا بائیکاٹ کریں۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ایک بار پھر اسٹیٹ بینک اور چار بینکوں نے سودی نظام کو جاری رکھنے اور تین اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کو کھٹائی میں ڈالنے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سودی نظام کو ختم کرنے کے لئے حکومت کو پانچ سال کی طویل مہلت دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل اسٹیٹ بینک اور 4نجی بینکوں نے سود کیخلاف شریعت کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی طرف سے اپیل سلمان اکرم راجہ نےدائر کی، مرکزی بینک کی جانب سے ربا کے مقدمے میں 28 اپریل 2022ء کے وفاقی شریعت کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم بھی کیا گیا۔
اس وقت ملک بھر میں 22 اسلامی بینکاری ادارے (5 مکمل اسلامی بینک اور 17 روایتی بینک جن کی علیحدہ اسلامی بینکاری برانچیں ہیں) کام کر رہے ہیں جن کا نیٹ ورک 3983 برانچوں پر مشتمل ہے اور 1418 اسلامی بینکاری ونڈوز (روایتی برانچوں میں اسلامی بینکاری کاؤنٹر) ہیں۔