پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہونے والی 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہو چکا ہے،کچھ پولنگ سٹیشنز پر ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ کچھ پولنگ سٹیشنز کے اندر جو ووٹر موجود ہیں ان کے ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوگا، پولنگ کا عمل بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا، تاہم جو لوگ پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود ہیں انہیں ووٹ ڈالنے دیا جائے گا، پولنگ کے دوران بعض مقامات پر لڑائی جھگڑوں کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔
ان 20 نشستوں میں لاہور کی 4، راولپنڈی کی ایک، خوشاب کی ایک، بھکر کی ایک، فیصل آباد کی ایک، جھنگ کی 2، شیخوپورہ کی ایک، ساہیوال میں ایک، ملتان میں ایک، لودھراں میں 2، بہاولنگر میں ایک، مظفر گڑھ میں 2، لیہ میں ایک اور ڈیرہ غازی خان کی ایک نشست شامل ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی حتمی پولنگ اسکیم کے مطابق آج مجموعی طور پر 45 لاکھ 79 ہزار آٹھ سو 98 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
ان 20 حلقوں میں کُل 3 ہزار 131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مردانہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 731، خواتین کے لیے 700 جبکہ 1700 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پر وزارت داخلہ نے 2 ہزار ایف سی اہلکار بھی سکیورٹی کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے تعینات کر دیے ہیں۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں وہاں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی درخواست پر سول آرمڈ فورسز کو تمام حلقوں میں تعینات کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حساس انتخابی علاقوں میں اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ رینجرز، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور فوجی دستوں کو فوری رسپانس فورس کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔