وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کی جس کے دوران سبطین خان کو سپیکر پنجاب اسمبلی بنانے سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔
عمران خان نے چودھری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی، ملاقات میں پی ٹی آئی کی سینئر قیادت بھی موجود تھی۔ اس موقع پر پنجاب کی سیاسی اور انتظامی صورتحال پر گفتگو ہوئی جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی، ڈپٹی سپیکر اور پنجاب کابینہ سمیت اہم تقرریوں پر مشاورت ہوئی۔
ملاقات کے دوران پی ٹی آئی رہنما سبطین خان کو سپیکر پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ سپیکر کی نشست کیلئے شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی متحرک تھے جبکہ میاں محمود الرشید اور میاں اسلم اقبل بھی سپیکر شپ کی دوڑ میں شامل تھے تاہم پارٹی قیادت نے سبطین خان کا نام فائنل کیا۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی اپنے صاحبزادے جنہیں کو سپیکر پنجاب اسمبلی بنوانا چاہتے تھے کی عدم تعیناتی پر ناخوش ہیں لیکن پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، ادھر انتہائی ذرائع نے یہ بھی خبر دی ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ جتنی جلدی ہوسکے پنجاب اسمبلی کو تحلیل کردیا جائے تاکہ وفاقی حکومت نئے انتخابات کی جانب جانے پر مجبور ہو جائے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ انتخابات سے قبل پنجاب میں بہتر کارکردگی دکھا کر ووٹ بینک کو بہتر کرنا چاہتے ہیں جبکہ عمران خان کو معلوم ہے کہ ووٹ بینک میں بہتری ق لیگ کے آئے گی لہٰذا وہ چاہتے ہیں کہ پہلے مرحلے میں پنجاب اور دوسرے مرحلے میں خیبرپختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرکے وفاق کو قبل از وقت انتخابات پر مجبور کیا جائے، ذرائع کا کہنا ہے پنجاب اسمبلی کی فوری تحلیل کی تجویز سے چوہدری پرویز الہیٰ نے اتفاق نہیں کیا ہے۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد وزیراعلی پنجاب پرویز الہی اسلام آباد سے واپس لاہور جائیں گے جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔