پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے اور اس کے بعد سے مسلسل چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کو ٹارگٹ کئے ہوئے ہیں، آخر اس کی وجہ کیا ہے، انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو یقین ہے کہ سکندر سلطان راجہ کے تانے بانے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ یہ ساری کارروائی لندن سے ہوئی ہے، سکندر سلطان راجہ سابق وزیراعظم نواز کے شریف کے پرنسپل سیکرٹری سعید مہدی کے داماد ہیں
سکندر سلطان راجہ پاکستان کے اٹھارہویں چیف الیکشن کمشنر ہیں۔ انہوں نے ایم بی بی ایس کر رکھا ہے اور سول سروس کا امتحان پاس کرکے اسلام آباد میں اسسٹنٹ کمشنر تعینات ہوئے۔وہ سول سروس کے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور فیڈرل سیکرٹری اور کشمیر و گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔ وہ گذشتہ برس دسمبر میں بطور سیکرٹری ریلوے ریٹائر ہوئے۔
سکندر سلطان راجہ پہلے سول سروس کے افسر ہیں جنہیں چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا گیا اس سے قبل یہ عہدہ زیادہ تر ریٹائرڈ ججز کے پاس ہی رہا ہے، ادھر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس وقت سکندر راجہ کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا جا رہا تھا تو ن لیگ کے رہنما خاقان عباسی نے عمران خان سے کہا تھا کہ بہتر ہے کسی اور نام پر اتفاق کرلیں یہ شخص مستقبل میں مشکلات کھڑی کرسکتا ہے تاہم عمران خان نے اس بات کے بعد زیادہ زور سکندر سلطان راجہ کے نام پر دیا تھا اور انہیں بالآخر چیف الیکشن کمشنر تعینات کردیا تھا۔