الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ کے بیچے گئے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے ریفرنس پر انہیں جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کے حوالے سے محسن رانجھا کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہرنے کہا کہ ہمیں جواب دائر کرنے کیلئے تین ہفتے کا وقت دیا جائے، ہم نے اکاؤنٹ کی تفصیلات لینی ہیں، کیس سے متعلق دستاویزات لینی ہیں، وکلا کے دفاتر بھی بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرسوں توشہ خانہ سے متعلق ایک اور کیس کی سماعت ہے، اس توشہ خانہ کیس کو بھی اس درخواست کے ساتھ یکجا کر دیا جائے، اس کیس کا فیصلہ کرنے میں تین ماہ کا وقت ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جو اثاثے ڈیکلیئر کیے گئے ان کا ریکارڈ ہی پیش کرنا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل خالد اسحاق نے بھی تین ہفتے کی مہلت پر اعتراض کیا اور کہا کہ تین ہفتے کی مہلت بہت زیادہ ہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان نے وکیل کی جانب سے 3 ہفتے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی اور کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔