مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے کشمیری حریت پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد جانے سے روک دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے گورنر منوج سنہا نے غیر ملکی میڈیا کو میر واعظ عمر فاروق کی نظر بندی کے بارے میں بتاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ میر واعظ عمر فاروق کہیں بھی جانے کے لیے آزاد ہیں۔
تاہم کے ایم ایس کا کہنا ہے کہ گورنر منوج سنہا کے دعوؤں کے برعکس مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی پولیس نے میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے گھر سے نکلنے ہی نہیں دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کا بتانا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق سری نگر میں 3 سال سے اپنےگھر میں نظربند ہیں، قابض انتظامیہ نے 4 اگست 2019 کو میر واعظ عمرفاروق کو گھر پر نظر بندکر دیاتھا۔
یاد رہے کہ حریت پسند کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے ایک روز قبل نظربند کیا گیا تھا۔