اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی منظوری اور ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشنز معطل کر کے 27 ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔کراچی میں پی ٹی آئی کے منتخب ایم این اے شکور شاد کی استعفی منظوری کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رکن عبد الشکور کی درخواست پر احکامات جاری کئے ۔
فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن معطل کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 11 ارکان کے استعفوں کی منظوری پر انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ اسپیکر اسمبلی نے پی ٹی آئی کے علی محمد خان ، فضل محمد خان ، شوکت علی ، فخر زمان خان، اعجاز احمد شاہ ، جمیل احمد خان ، محمد اکرم چیمہ ، عبدالشکور شاد، فرخ حبیب ، شیریں مزاری اور شاہانہ گلزار کے استعفوں کی منظوری دی جس پر الیکشن کمیشن نے انہیں ایک ساتھ ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جسے اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر کے وکیل کے مطابق ان کے موکل کا مستعفی ہونے کا کبھی ارادہ نہیں تھا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے حاصل کیا گیا استعفی اصل نہیں تھا اور نہ ہی پٹیشنر اپنے استعفی کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہوا۔عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ 28 اور 29 جولائی کو استعفوں کی منظوری اور ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے جاری دونوں نوٹیفکیشنز آئندہ سماعت تک معطل رہیں گے۔