وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں انہوں نے سیلاب متاثرین کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی پر شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے ترک صدر سے پاکستان کیلئے سیلاب کے فوری بعد 12 طیاروں، 4 ٹرینوں اور 2 ٹرکوں کے ذریعے امدادی سامان کی فراہمی پر پاکستان کی حکومت اورعوام کی جانب سے ترک صدر اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے ترکیہ اور پاکستان کے درمیان سچی روایات کے حامل مثالی تعلقات قرار دیا۔
انہوں نے یکم ستمبر کو ترکیہ صدر کی جانب سے خیرسگالی اور یکجہتی کے طور پر ترکیہ کے وزیر داخلہ سلمان سویلو وزیر ماحولیات اور اے ایف اے ڈی کے سربراہ مرات کورم پر مشتمل بھجوائے گئے وفد کے دورہ پاکستان پر بھی شکریہ ادا کیا۔ترک صدر کو سیلاب سے ہونے تباہی سے آگاہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق پاکستان کی جی ڈی پی میں دو فیصد سے زیادہ کمی کا امکان ہے، سیلاب نے ملک میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ کیں، لاکھوں گھر اور اہم انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اس صورتحال کے بعد ملک میں غذائی عدم تحفظ کے فوری چیلنج کا سامنا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ متاثرین کے رسکیو اور بحالی کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے ترک صدر کو حکومت کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا، انہوں نے خوراک کی کمی پر قابو پانے کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کیلئے ترکیہ کی جانب سے امداد کے حصول کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔اس موقع پر وزیراعظم نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔