وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف برطانیہ پہنچ گئے، شہبازشریف ملکہ کی آخری رسومات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔لوٹن ایئرپورٹ پر وزیر اعظم شہباز شریف کو پاکستان ہائی کمیشن اور ان کے اسٹاف نے رسیو کیا۔
شہباز شریف اتوار کو نواز شریف سے تفصیلی ملاقات بھی کریں گے، وزیر اعظم کی اتوار کو مزید ملاقاتیں بھی طے ہیں، وہ مصروف دن گزاریں گے۔
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات پیر کو ویسٹ منسٹر میں ادا کی جائیں گی، ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں مختلف ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔وزیر اعظم شہباز شریف برطانیہ میں ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے، جس کے بعد اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا جائیں گے۔
شہباز شریف برطانوی حکومت کی دعوت پر ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔اس سے قبل نور خان ایئر بیس پر سیلاب سے متعلق جائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایس سی او میں چین کے صدر اور دیگر غیر ملکی شخصیات بھی تھیں، ایران، ترکیہ کے صدور و دیگر کا سیلاب متاثرین کیلئے امداد پر شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غیر ملکی صدور نے پوچھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے مزید کیا امداد درکار ہے، غیر ملکی شخصیات کو بتایا کہ سیلاب میں جو گھر تباہ ہوئے ان کے بجلی کے بل معاف کر دیے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے وفاق کی مشینری اور افواج پاکستان مل کر کام کر رہے ہیں، سیلاب متاثرین میں بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت 30 ارب روپے تقسیم کیے، بی آئی ایس پی بہت مانا ہوا سسٹم ہے جسے غیر ملکی ایجنسیاں بھی تسلیم کرتی ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سربراہان کو حکومت کی جانب سے ریلیف سرگرمیوں سے آگاہ کیا، سیلاب سے متاثرہ چھوٹے بچوں کو خوراک کی شدید ضرورت ہے، سیلاب متاثرین میں فی خاندان 25 ہزار روپے مالی امداد تقسیم کرنے سے متعلق بھی آگاہ کیا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کروڑوں افراد کیلئے آنے والی سردیوں میں کمبل کی ضرورت ہے، کروڑوں افراد امداد کیلئے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔