ایاز میر کے بیٹے نے بیوی کو قتل کردیا،مقتولہ کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے پمز منتقل، سینئر صحافی کا موقف بھی سامنے آگیا

سینئر صحافی ایاز امیر کی بہو کو بیٹے نے قتل کردیا۔چک شہزاد فارم ہاوس سے لاش برآمد کر لی گئی۔شاہ نواز نامی شخص نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا۔پولیس کے سینئر افسران اور فارنزک ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔صحافی ایاز میر کے بیٹے شاہنواز نے اپنی بیوی 37سالہ سارہ بی بی کو جم کے ڈمبل سر میں مار مار کے قتل کر دیا،صحافی ایاز میر کا بیٹا چک شہزاد اسلام آباد میں رہائش پذیر تھا جہاں پر قتل کیا گیا۔


اسلام آباد پولیس موقع پر پہنچ گئی.ملزم چک شہزاد کے فارم ہاوس نمبر 46 میں رہائش پذیر تھا.چک شہزاد پولیس نے ایاز امیر کے صاحبزادے شاہ نواز امیر کو حراست میں لے لیا۔شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی۔صحافی ایاز امیر کے بیٹے جس کی عمر 37 سال اور اہلیہ کی عمر 37 سال ہے۔شاہ نواز عامر (صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے) نےاپنی زوجہ سارہ بی بی عمر 37سال کو جِم میں استعمال ہونیوالے ڈمبل مار کر قتل کر دیا۔ وقوعہ 23ستمبربروز جمعہ  کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد فارم ہاؤس 46میں پیش آیا۔

لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا سر پر بھاری لوہے سے وار کیا گیا جسکی وجہ سی مقتول بے ہوش ہو گئی اور ملزم نے پانی کے ٹب میں ڈال دیا جسکی وجہ سے سارہ کی جان چلی گئی ‏ملزم شاہنواز نے مقتولہ کو بے ہوش کر کے واش روم میں شاور کھول دیا جہاں پانی میں تڑپ تڑپ کر جان کی بازی ہار گئی۔ دونوں نے ایک دوسرے کو فیس بک پر پسند کیا تھا جس کے بعد نکاح چکوال میں ہوا۔ قتل کی پولیس کو اطلاع شاہنواز کی والدہ نے دی۔تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے ملزم کو گرفتارکر کے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔ مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے

ایاز امیر کی بہو گزشتہ روز ہی دبئی سے پاکستان پہنچیں تھیں اور پاکستان پہنچ کر انہوں نے گزشتہ روز ہی گاڑی بھی خریدی تھی۔فیملی ذرائع کا بتانا ہے کہ مقتولہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھی اور دونوں کی تین ماہ پہلے ہی شادی ہوئی تھی، مقتولہ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاہنواز سے رابطہ ہوا تھا، پھر دونوں نے شادی کر لی۔

اس حوالے سے چک شہزاد فام ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ایاز امیر کا کہنا تھا کہ ایسا واقعہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، یہ صدمہ کسی کو اٹھانا نہ پڑے۔واردات کے وقت بیٹے شاہنواز کے نشے میں ہونے سے متعلق سوال پر ایاز امیر کا کہنا تھا اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں، یہ قانونی معاملہ ہے۔