امریکا نے فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے لیے پاکستان کو مزید 10 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔واشنگٹن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد امریکی ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈپلومیسی پھر سے لوٹ آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی انصاف پر امریکا سے مدد اور تعاون چاہتے ہیں، یہ سبز انقلاب کا وقت ہے امید کرتے ہیں کہ صدر جو بائیڈن اس کی قیادت کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔اس موقع پر امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کیلئے انتہائی مشکل لمحہ ہے، پاکستان میں آئے سیلاب سے جلدی نہ نمٹا گیا تو اس کے طویل اثرات ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشکل لمحے میں ہم پاکستانیوں کے ساتھ ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے 17 طیاریوں میں امداد بھجوائی جا چکی ہے، فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے لئے مزید 10 ملین ڈالر دیے جائیں گے۔امریکی سیکریٹری اسٹیٹ نے کہا کہ پاک امریکا معاشی تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں۔
قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب زدگان کی مدد پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر اور پاکستان کے سفیر مسعود خان بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ واشنگٹن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے میڈسن سان فرنٹئیر (ایم ایس ایف) اور ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے وفد سے بھی ملاقات کی تھی۔
اس موقع پر وفد کی سربراہ جنرل ڈائریکٹر وکی ہاکن نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جبکہ بلاول بھٹو نے سیلاب متاثرین کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے پر ایم ایس ایف کے کردار کو سراہا۔