قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں اپنے پاسپورٹ کی واپسی کے لیے دائر درخواست کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔اس سے قبل نیب مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست کی مخالفت کی تھی، ان کا پاسپورٹ چوہدری شوگر ملز کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور ہونے پر عدالت میں جمع کرایا گیا تھا۔
آج نیب نے مریم نواز کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے نوٹس پر اپنا جواب جمع کرا دیا، نیب کے جواب کی تفصیلات کے مطابق بیورو نے ہائی کورٹ میں تحریری طور پر مریم نواز کو پاسپورٹ واپس کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
نیب کے جواب میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کا پاسپورٹ نیب کو درکار نہیں ہے۔واضح رہے کہ 14 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی عدالتی تحویل سے پاسپورٹ واپس لینے کی درخواست پر وفاقی حکومت اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کیے تھے۔
بعد ازاں، لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی عدم موجودگی پر چیف جسٹس نے اظہار ناراضی کیا جس پر جونیر وکیل نے کہا کہ امجد پرویز کو انفارم کر دیا ہے، وہ کسی دوسری عدالت میں پیش ہیں، جلد یہاں پہنچ رہے ہیں، چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیے کہ کیا امجد پرویز کو معلوم نہیں پہلے کس عدالت کے سامنے پیش ہونا ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی درخواست پر کاروائی 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔