سینٹورس میں آتشزدگی کا واقعہ، وفاقی حکومت اور کشمیر کے وزیراعظم کے مابین تنازعہ میں شدت، سردار تنویر الیاس کیخلاف وفاقی حکومت کا کارروائی کا فیصلہ

سینٹورس پلازہ میں لگنے والی آگ کے معاملے میں وفاقی حکومت اور کشمیر کے وزیر اعظم کے مابین تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔وفاقی حکومت نےپی ٹی آئی راہنما و وزیر اعظم اے جے کے سردار تنویر الیاس کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کر لیا ہے تحقیقاتی رپورٹ پلازہ مالک کے خلاف ہو گئی
ابتدائی تحقیقات میں واقعہ کو حادثہ قرار دینے سے تحقیقاتی ٹیم نے گریز کرنا شروع کردیا، واقعہ سے قبل کی ویڈیو فوٹیج نے اہمیت اختیار کرلی ہے ، جس کو خفیہ قرار دے کر تحقیقاتی ٹیم کے ممبران اپنی اپنی رائے قائم کرکے اجلاس میں معلومات کو شیئر کرینگے جبکہ پولیس نے بھی واقعہ کو حادثاتی قراردینے سے گریز کرناشروع کردیاہے جب کہ پولیس کمانڈو کی وردی میں ملبوس ایک گارڈ کوبھی حراست میں لیاجاچکاہے۔خوش قسمتی سے گزشتہ روز لگنے والی آگ میں اگر چہ کوئی جانی نقصان نہیں ہواتاہم ایک ریسٹورنٹ جل کر راکھ ہوگیا،ابتدائی طورپر یہی کہاجارہاہے کہ آگ ا سی ریسٹورنٹ میں لگی تاہم اس پر ابتدائی مراحل میں قابونہیں پایاجاسکااور اسکی شدت سامنے آنے کے بعد سینٹورس مال کے دیگر لوگوں کو پتہ چلا، آگ لگ گئی تاہم سینٹورس مال کے سیکورٹی الارم اور مال کے اندر موجود آگ بجھانے کے لیے آلات کام نہیں آسکے، ذرائع کاکہناہے کہ جو فوٹیج اداروں کے ہاتھ لگی ہیں اس میں آگ کے بھڑک جانے کی زیادہ فوٹیج ہے ، سیکورٹی پر معمورعملے کی کارگردگی بھی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ واقعے کے تیس گھنٹے گذرنے کے بعد ادارے اس کو کلی طور پراتفاقی حادثہ قرار دینے سے ہچکچاہٹ کااظہار کررہے ہیں، ادھر ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کاکہناہے کہ کولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ماہرین اس عمارت کا معائنہ کریں گے اور پھر رپورٹ آنے کے بعد ہی رہائشیوں کو گھروں پر جانے کی اجازت ہوگی،ادھرڈپٹی کمشنر عرفان میمن کاکہناہے کہ آگ لگنے کی وجہ کا پتا لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، شاپنگ مال کے اند فائر الرزم لگے تھے یا نہیں اس پر بھی کمیٹی تفتیش کرے گی،انکوائری کمیٹی یہ بھی چیک کرنے کی پابند ہے کہ انتظامیہ کا اس وقت کیا رد عمل تھا،کمیٹی اسلام آباد کے باقی مالز اور بلڈنگز میں بھی حفاظتی نظام چیک کرے گی ،جب تک مال کے حفاظتی نظام کو پوری طرح چیک نہیں کر لیا جاتا تب تک سنٹورس مال سیل رہے ۔6رکنی تحقیقاتی کمیٹی میںاسسٹنٹ کمشنر انڈسٹریل ایریا ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ،ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر، سی ڈی اے کے دو ڈائریکٹرو ایڈیشنل ڈائریکٹر شامل ہیں۔جن کاابتدائی فارمل اجلاس بھی ہوچکاہے جبکہ ان آفیشلی ممبران کئی مرتبہ مل چکے ہیں ،ادھروزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے آگ لگنے کی مفصل رپورٹ تین دن کے اندر جمع کروانے کا حکم دے دیاہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ مال کے 18رہائشی فلیٹس اور دس کے قریب کمرشل یونٹ آتشزدگی سے متاثر ہوئے ہیں تاہم انتظامیہ مال نے کسی کی تصدیق نہیں کی دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر  سردار یاسر الیاس نے کہا ہے کہ ہم خود بھی اس بات کی انکوائری کر رہے ہیں،نتائج پر پہنچنے کے بعد ایکشن لیں گے۔ سینٹورس میں بچائو کا خود کار نظام نصب ہے جس نے آگ پر قابو پانے میں مدد دی، عینی شاہدوں کے مطابق رہائشی ٹاورز خالی کئے جانے کے موقع پر بدنظمی دیکھنے میں آئی اور کئی خواتین اور بچے گرنے سے زخمی ہوئے ،مال میں شاپنگ کے لئے آئے ہوئے لوگ بھی ایکسلیٹر سے اترتے ہوئے ایک دوسرے ٹکراتے دیکھے گئے ۔