چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف بھی دہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔سابق وزیراعظم عمران خان، اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ سنجگانی میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشتگردی سمیت 10 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے قیادت کی ایماء پرسری نگر ہائی وے کو بلاک کیا، کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل آج عمران خان کی نااہلی کے خلاف احتجاج کرنے پر تحریک انصاف کی اسلام آباد کی مقامی قیادت کے خلاف انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔مقدمہ سرکار کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن میں درج کیا گیا، جس میں عامر کیانی، قیوم عباسی، فیصل جاوید، راجہ راشد حفیظ کو نامزد کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ عمر تنویر بٹ، راشد نسیم عباسی اور راجہ ماجد کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس، ایف سی اور انتظامیہ پر پتھراؤ کیا، جس سے متعدد پولیس اور ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ مظاہرین نے قتل کی نیت سے پولیس اہلکاروں پر گاڑیاں چڑھانے کی کوشش کی۔ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی کہا گیا کہ مظاہرین نے فیض آباد اور قریبی علاقوں میں درختوں کو آگ لگائی جبکہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا۔