وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورہ پر چین روانہ ہو گئے، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ مواصلات مولانا اسعد محمود، وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیرِ ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیرِ سرمایہ کاری بورڈ چوہدری سالک حسین، وفاقی وزیردفاعی پیداوار سردار اسرار ترین،معاونین خصوصی طارق فاطمی، سید فہد حسین، ظفر الدین محمود، جہانزیب خان اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ وزیرِ اعظم کے وفد میں شامل ہیں۔
شہباز شریف چین کی ریاستی کونسل کے وزیراعظم لی کی چیانگ کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں، کمیونسٹ پارٹی چین کی 20ویں نیشنل کانگریس کے تاریخی انعقاد اور صدر شی جن پنگ کے تیسری بار جنرل سیکرٹری منتخب ہونے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف چین کا دورہ کرنے والے اولین رہنماں میں شامل ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان قیادت کی سطح پر مسلسل رابطوں کی کڑی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف دورے کے دوران چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔
دونوں ممالک کے قائدین سٹرٹیجک کوآپریشن پارٹنرشپ کا جائزہ لیں گے۔ملاقاتوں اور اجلاسوں میں علاقائی اور عالمی سطح پر صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔دورے سے دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر دوطرفہ تعاون کے ایجنڈے پر پیش رفت متوقع ہے۔دورے کے دوران مفاہمت کی متعدد یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہونے کا بھی امکان ہے۔دورے سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی رفتار مزید بڑھنے کی توقع ہے۔سی پیک کے حوالے سے مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کا گیارھواں اجلاس 27 اکتوبر 2022 کو منعقد ہوا تھا۔