لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے سانحہ مری کیس کا فیصلہ سُنا دیا۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سانحہ مری کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ سانحے میں جن لوگوں کی شہادتیں ہوئیں ان کا معاوضہ بڑھایا جائے۔
عدالت نے مری میں غیرقانونی تعمیرات پر پابندی عائد کردی اور کہا کہ مری میں سیوریج، پانی اور ویسٹ منیجمنٹ کا نظام بہتر بنایا جائے۔عدالت نے مری میں درختوں کی کٹائی پر پابندی لگا دی اور حکم دیا کہ پارکنگ سلاٹس مری سے باہربنائے جائیں تاکہ شہرمیں رش نہ ہو۔
عدالت نے حکم دیا کہ محکمہ ہائی وے، محکمہ ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اور ریسکیو 1122 سانحہ مری کے ذمہ داران کے خلاف انکوائری کریں، ضلعی انتظامیہ غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرائے، مری میں ہوٹلز اور رہائشی فلیٹس کو ریگولیٹ کیا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معطل کیے جانے والے چند افسران کا سانحہ مری سے تعلق نہیں بنتا، ان کو دوبارہ سنا جائے۔تفصیلی فیصلہ پیر7 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ عدالت نے سانحہ مری کا فیصلہ 24 سماعتوں کے بعد7 مئی کو محفوظ کیا تھا۔رواں سال7 اور8 جنوری کی درمیانی شب مری میں برفانی طوفان کے باعث23 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے8 افراد بھی شامل تھے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ مری پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی، انکوائری کمیٹی رپورٹ کے بعد کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر اورسی پی او راولپنڈی سمیت 15 افسران کو معطل کیا گیا۔