امریکا نے کہا ہے کہ عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہیں،سیاست میں تشدد کی گنجائش نہیں،پاکستان کو جمہوری اور پرامن ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ عمران خان پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، شہریوں کو پرامن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے، پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں، تشدد کی سیاست میں گنجائش نہیں ، پاکستان کو جمہوری اور پرامن ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دنوں میں جوکچھ ہوا اس پر تشویش ہے۔ تمام سیاسی پارٹیاں تشدد کے بجائے اپنے اختلافات کا پرامن طریقے سے اظہارکریں۔ تشدد کسی بھی بات کا جواب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاکستان سے گہرے روابط ہیں۔ پاکستان کی بطور جمہوری ملک طویل تاریخ ہے۔ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آزادی اظہار سے متعلق دنیا کے دیگرممالک کی طرح پاکستانی حکام سے بھی بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ پریس اور شہریوں کی اظہار رائے کی آزادی کسی بھی قوم اور ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔نیڈ پرائس نے کہا کہ سرد جنگ میں شروع ہونے والے روس اور بھارت کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں۔امریکا کے ساتھ بھارت کے اقتصادی، سکیورٹی اور عسکری تعلقات نہیں بن سکے تھے۔ دو دہائیوں میں بھارت امریکا تعلقات آگے بڑھے ہیں۔ آنے والی انتظامیہ بھی بھارت سے تعلقات جاری رکھے گی۔