لاہور میں چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرین کا کہنا ہے کہ سی پیک پر سست رفتاری کا کسی سے گلہ نہیں، اب سی پیک پر کام کی رفتار تیز کریں گے، یہ مشترکہ منصوبہ ہے۔لاہور میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں سالگرہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرین نے کہا کہ چین میں نئی قیادت کا انتخاب ہوا ہے، لی پنگ دوبارہ جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے ہیں۔
چینی قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ ہم تسلط والی سپر پاور نہیں ہیں، ہم سماجی تبدیلی کی پاور ہیں، ہم اندر اور باہر اپنی پالیسیوں میں تسلسل اور استحکام چاہتے ہیں، ہماری پارٹی کے 96 کروڑ ممبر ہیں، ہم سوشلسٹ مارکیٹ کی معیشت پروان چڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں تبدیلی لائے ہیں، بدعنوانی اور کرپشن کا خاتمہ کر دیا ہے، مربوط سیکیورٹی ہمارا مطمع نظر ہے، ہم طاقت کے استعمال پر یقین نہیں رکھتے، دنیا میں مساوات اور عدل لانا چاہتے ہیں، دنیا میں کسی طور پر انتشار نہیں چاہتے، ہماری خارجہ پالیسی بقائے باہمی ہے۔
چینی قونصل جنرل کا مزید کہنا ہے کہ ہم اپنا نظریہ ایکسپورٹ نہیں کرتے، شہباز شریف کا دورہ خوش آئند رہا، وزیرِ اعظم پاکستان نے پنجاب میں انفرااسٹرکچر کے لیے کام کیا، ان کا دورہ بامقصد اور نتیجہ خیز ثابت ہو گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ منصوبے کا پہلا حصہ عام آدمی کے لیے کچھ نہیں لایا، منصوبے کا دوسرا حصہ ٹیکنالوجی، زراعت اور توانائی کے شعبوں میں ترقی لائے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق ایڈیشنل سیکریٹری نذیر حسین نے کہا کہ غلط خبریں سچ کو تباہ کر دیتی ہیں، سی پیک کے بارے میں غلط پروپیگنڈا کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں استحکام کے لیے چین سے مدد درکار ہے، معاشرے کو چین سے تعلقات کی حساسیت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔