سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کردی۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جارہے ہیں، ترسیلات زر گرنا شروع ہوگیا ہے، ہمارے دور میں قرضے واپس نہ کرنے کا خطرہ 5 فیصد تھا، اب 100 فیصد ہوگیا ہے، سرمایہ کاروں کو ان کے اوپر اعتماد نہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن گرنا شروع ہوگئی ہے، فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مزدور نہیں مل رہے تھے، ہمارے دور میں 6 فیصد اکانومی گرو کررہی تھی۔ان کا کہنا تھاکہ انتخابات کی طرف نہیں جائیں گے تو ملک میں استحکام نہیں آئے گا، اسمبلیوں کی تحلیل کے فیصلے کے پیچھے پاکستان ہے، پنجاب اور کے پی اسمبلی توڑتے ہیں تو 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوگا۔
حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، بات کریں اور عام انتخابات کی تاریخ دیں یا پھر ہم اسمبلیاں توڑ دیں گے، آپ کو موقع دے سکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہمیں بتائیں کیا آپ چاہتے ہیں، 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوں اورآپ مرکز میں بیٹھے رہیں، ہم نے بڑی کوشش کی، یہ الیکشن کا نام نہیں لیتے، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ، الیکشن میں انہیں پٹ جانا ہے، معیشت میں تباہی کی طرف جارہے ہیں، یہ کیسے نکالیں گے ہمیں، آصف زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو نااہل کرو اور جیل میں ڈالو، اسمبلی میں بیٹھ کر ان لوگوں نے اپنے کیسز ختم کرالیے ہیں۔