سال نو کی شروعات میں ہی کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت اور حوالہ ہنڈی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن،غیرقانونی حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی خرید و فروخت میں ملوث عمر انٹرنیشنل منی چینجر فرنچائز ایچ اینڈایچ کرنسی ایکسچینج کمپنی لمیٹڈ بلیو ایریا مدنی پلازہ کا مالک اور ملازمین گرفتار

اسلام آباد(سی این پی) سال نو کی شروعات میں ہی کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت اور حوالہ ہنڈی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن فیٹف کی سفارشات کی کمپلائنس میں ڈی جی ایف آئی اے ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کی ہدایات پر ایف آئی اے اسلام آباد زون کےکمرشل بینکنگ سرکل کی کاروائی. غیرقانونی حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی خرید و فروخت میں ملوث عمر انٹرنیشنل منی چینجر فرنچائز ایچ اینڈایچ کرنسی ایکسچینج کمپنی لمیٹڈ بلیو ایریا مدنی پلازہ کا مالک اور ملازمین گرفتار.مینیجرعمر شاہد عزیزخان(مالک),ظفراللہ بٹ اسسٹنٹ منیجر اور محمد بشارت کیشیر کو موقع پر رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا جبکہ شاہد عزیز خان کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری
کمپنی میں بغیر کسی قانونی رسید کے غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت اور حوالہ ہنڈی کا کام کیا جا رہا تھا برانچ سے 5 کروڑ روپے مالیت کی ملکی اور غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی جس میں امریکی ڈالر,سعودی ریال, برطانوی پاؤنڈ, یورو, ترکش لیرا م۔ ریشین روبل، ایرانی ریال اور اماراتی درہم وغیرہ شامل ہیں

غیر ملکی کرنسی کے ساتھ پچاس تولہ سے زائد سونا بھی برآمد برانچ سے بغیر کسی قانونی ریکارڈ کے غیر ملکی کرنسی اور اور سونا برآمد ہوا جسے قبضہ میں لے لیا گیا اور پرچہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی
کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت اور حوالہ ہنڈی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی. ڈائریکٹر وقار احمد چوہان.تفصیلات کے مطابق خفیہ اطلاع ملنے پر ایف آئی اے اسلام آباد زون کے کمرشل بینکنگ سرکل کے انچارج ڈپٹی ڈائریکٹراحمد رضوان خان کی قیادت میں ایک سپیشل 7 رکنی ٹیم جس میں سب انسپکٹر ندیم اختر اعوان،سب انسپکٹر افشاں نورین سب انسپکٹر ارباب فاروق، ، اے ایس آئی جواد احمد طلحہ، اے ایس آئی محمد رؤف صدیق، ہیڈ کانسٹیبل نیئر اور کانسٹیبل عدنان خان پر مشتمل ٹیم نے عمر انٹرنیشنل منی چینجر فرنچائز ایچ اینڈایچ کرنسی ایکسچینج کمپنی لمیٹڈ بلیو ایریا مدنی پلازہ, اسلام آباد کے دفتر میں تمام قانونی لوازمات پورے کرتے ہوئے چھاپہ مارا۔ ٹیم تقریبا 5 گھنٹے مذکورہ کمپنی کے دفتر میں رہی اور شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پوری کاروائی کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی