وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت، ٹھوس شواہد ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے دہشت گردی کی لعنت کی زد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاش میں یہاں آپ سے سارک مملک کی ترقی سے متعلق بات کرنے کے لیے آئی ہوتی، کاش میں آپ سے اس حوالے سے بات کرتی کہ سارک ممالک کس طرح سے خطے کی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید، شواہد موجود ہیں۔ہماری یہ کوشش دنیا کی توجہ مبذول کروانے کے لیے ہے، ہم دنیا سے چیزوں کو شواہد کی بنیاد پر دیکھنے کی توقع کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے 2021 میں لاہور کے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے سے معلق ایک روز قبل پریس کانفرنس کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج سیکریٹری خارجہ نے مختلف ممالک کے سفارت کاروں کو مدعو کیا اور ان کے ساتھ اس دہشت گردی سے متعلق ڈوزیئر شیئر کیا۔انہوں نے بتایا کہ اس ڈوزیئر میں اس بات کی تفصیلات اور ثبوت موجود ہیں کہ کس طرح اس خاص واقعے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ تھا جس میں کئی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کی طرح حملے کے اگلے روز ہی اٹھ کر کسی ملک پر الزام نہیں لگاتے، ہم اس وقت تک انتظار کرتے رہے جب تک کہ ہمارے پاس اس کیس کے حوالے سے ٹھوس ثبوت اور شواہد نہیں آگئے، اب جب یہ ٹھوس شواہد ہمارے پاس آگئے ہیں، اس لیے آج ہم دنیا سے اس حوالے سے ایکشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔