مسلم لیگ ن نے وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور سپیکر سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے نوازشریف سے بھی اہم مشاورت کی ہے، گرین سگنل ملنے کے بعد ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے لیے اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطوں کی کوششیں شروع کر دیں، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ ہفتے اور اتوار کو بند ہوتا ہے۔
لیگی قیادت کی حتمی منظوری کےبعد وزیراعلی اور سپیکر پنجاب اسمبلی خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے 106 ارکان پنجاب اسمبلی رانا مشہود کے گھر اکٹھے ہوئے، لیگی ارکان نے رانا مشہود کے گھر عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط کر دیے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب اور سپیکر کے خلاف تحریک اعتماد آج ہی جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعلیٰ چوہدر ی پرویز الہٰی کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ہے تو میرے پاس انہیں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کا اختیار ہے۔
دوسری جانب وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے عمران خان کے اسمبلیاں توڑنے کے متوقع اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلیاں توڑے یا نہ توڑے، ہر صورت میں سیاسی نقصان ان کا ہے۔ایک بیان میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر جس نے ایف آئی آر درج نہ کی، وہ اسمبلیاں توڑے گا؟انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا تسلسل پاکستان اور معیشت کی ضرورت ہے، الیکشن ہو بھی جائیں تب بھی عمران خان کی فسادی سوچ تبدیل نہیں ہو گی۔رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ایجنڈا الیکشن نہیں بلکہ معیشت کا دھڑن تختہ کرنا ہے۔