سابق وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں توڑ دیں گے اور قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر استعفے منظور کرنے کا کہیں گے۔لبرٹی چوک کے جلسے کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان موجود تھے۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوں گے خوف ہے کہ ملک ڈوب جائے گا، 50 سال میں آج سب سے زیادہ مہنگائی ہے، 30 سال سے جوملک کو لوٹ رہے تھے ان کو اوپربٹھا دیا گیا، جس ملک کا یہ دیوالیہ نکال گئے تھے اس کو ہم نے 2018 میں سنبھالا، چوروں کا ٹولہ ملک کو تباہی کی طرف لے کرجارہا ہے، ہمارے پاس ڈالر نہیں آرہے تھے پھر بھی ہم نے معیشت کو اٹھایا۔
ان کا کہنا تھاکہ میراسوال ہے رجیم چینج کا ذمہ دار کون ہے؟ جب معیشت اوپر جارہی تھی تو وہ کون ہے جس نے ان چوروں کواوپر بٹھایا؟ آج پاکستان کے وہ حالات ہیں ڈیفالٹ ریٹ سو فیصد ہے، اس کا مطلب ہے پاکستان کو قرضہ دیں گے تو 100 فیصد چانس ہے پاکستان قرضہ واپس نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ریکارڈ ایکسپورٹ بڑھائیں، 6 ہزار ایک سو ارب روپے کی ٹیکس کلیکشن تھی، ملک میں اب انڈسٹری بند ہو رہی ہے اور بیروزگاری بڑھ رہی ہے، ہمارے دور میں مزدور نہیں ملتا تھا باہر سے لانا پڑتا تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے ہیں، ایل سیز نہیں کھول رہے، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے اور یہ چاہتے ہیں الیکشن کو ملتوی کریں اور یہ خوفزدہ ہیں اور ڈر لگا ہوا ہے کہ جب الیکشن ہوں گے یہ ہار جائیں گے، الیکشن کمشنر ایک بدیانت آدمی ہے وہ ان کے ساتھ ملا ہوا ہے،اور مجھے لگتا ہے یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، چیف الیکشن کمشنران کوطریقے بتائے گا کہ الیکشن کیسے تاخیرکا شکارکیے جائیں یہ الیکشن کوآگے کھینچنا چاہتے ہیں اور چیف الیکشن کمشنران کو طریقے بتائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ ان کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں ان کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں، ان پر جب کوئی مشکل آتی ہے یہ باہر بھاگ جاتے ہیں۔
عمران خان نے ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ حکومت گرانے کا ایک شخص ذمہ دار ہے وہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ہے، وہ آرمی چیف تھے اس لیے ان کے خلاف بات نہیں کرتا تھا، ہماری کوشش ہے فوج مضبوط ہو لیکن اُس وقت کے آرمی چیف جنرل باجوہ نے ہمیں ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا، باجوہ نے بیرونی سازش کا حصہ بن کرہماری حکومت گرائی اور ہماری حکومت گرانے کا ذمہ دارایک آدمی ہے وہ جنرل (ر) باجوہ ہے۔
سابق وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں توڑ دیں گے اور قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر استعفے منظور کرنے کا کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دو اسمبلیاں قربان کرتے ہیں اور الیکشن کے ذریعے ان چوروں کو شکست دیں گے۔لوگوں کو پتا تھا ہم نے اسمبلی میں نہیں جانا پھر بھی مجھے جتوایا، نہیں چاہتا یہاں سری لنکا جیسے حالات ہوں اور لوگ سڑکوں پر آجائیں، چاہتا ہوں ہم الیکشن کے ذریعے ان کو شکست دیں اور ان چوروں کا نام و نشان مٹ جائے۔