وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ثابت کر سکتا ہوں پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، سنگین مسائل کے باوجود ہم پیرس کلب نہیں جائیں گے۔پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایس ای سی پر توجہ نہیں دی، سستی سیاست کے لیے پاکستان کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور ملک کے ڈیفالٹ کی باتیں کی جا رہی ہیں، لوگوں کو خوف میں مبتلا کر دیا کوئی ڈالر تو کوئی سونا خرید رہا ہے، سیاسی مقاصد کے لیے ایسی باتیں کرنا درست نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سنگین مسائل ہیں لیکن ہمیں اس کا حل نکالنا ہے، ہمیں کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنانا، ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، ثابت کر سکتا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا اور ہم مدد کے لیے پیرس کلب نہیں جائیں گے، آنے والے چند ماہ میں پاکستان کی پوزیشن واضح ہو جائے گی، میں پاکستان کے ایشوز کو حل کر رہا ہوں، یہ ماضی کا پاکستان نہیں، ملک کیوں ڈیفالٹ کرے گا۔
ان کا کہنا تھا 2013 میں بھی کہا جا رہا تھا کہ پاکستان 6 ماہ میں ڈیفالٹ کر جائے گا، ڈکٹیٹر آئی ایم ایف کا پروگروم پورا نہیں کر سکے، ن لیگ نے آئی ایم ایف کا پروگرام پورا کیا تھا۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معیشت پر جو تجربے ہوئے اس کا جوابداہ میں نہیں ہوں، ڈالر کی ہمسایہ ملک کو اسمگلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے، ہمیں ڈالر، گندم اور کھاد کی اسمگلنگ کو روکنا ہے، اگلے 6 سے 7 سال میں پاکستان کو 35 ارب ڈالرز کی ضرورت ہو گی۔