الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے کا سنگل بنچ کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا۔الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیک ورٹ فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی، درخواست میں رہنما جماعت اسلامی میاں اسلم اور علی نواز اعوان کو فریق بنایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے انٹرا کورٹ اپیل پر آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا ہے کہ اتنے کم وقت میں بلدیاتی انتخابات کرانا ممکن نہیں، 14 ہزار سے زائد عملہ، سکول ٹیچرز اور دیگر ملازمین سرما کی تعطیلات پر ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو آج اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی ہدایات جاری کی تھیں اور ہدایات پر عملدرآمد کے لیے 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت دیا تھا۔الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اتنے مختصر نوٹس پر محض اسلام آباد میں الیکشن کا انعقاد بھی عملاً ناممکن ہے۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار کے یہ ریمارکس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر غور کے لیے منعقدہ اجلاس کے بعد سامنے آئے۔عہدیدار نے کہا کہ انتخابات کے لیے درکار سازوسامان منتقل کرنے کے لیے لاجسٹک انتظامات نہیں ہیں اور نہ ہی پولنگ عملہ دستیاب ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر ریٹرننگ افسران موجود بھی ہوں تو انتخابات کے لیے فی الحال کوئی حفاظتی انتظامات نہیں ہیں۔