وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے ابھی بھی کئی سو ارب روپے چاہئیں، 9 جنوری کو جنیوا کی میٹنگ میں ڈونرز کانفرنس چیئر کروں گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ صحبت پورکے دورے پر عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے خود ہمت کرنا ہوگی، ایثار اور قربانی کے جذبے سے آگے بڑھنا ہوگا۔
انہوں نے بلوجستان میں مقامی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورا صحبت پور ضلع پانی میں ڈوبا ہوا تھا، یہاں پانی اور خوراک پہنچانا آسان کام نہیں تھا، اتنا بڑا سیلاب اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کا میدانی اور بلوچستان کا پہاڑی علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا تھا، صحبت پور میں پانی اور خوراک پہنچانا آسان کام نہیں تھا۔شہبا شریف نے کہا کہ خوف آتا تھا کہ کس طرح ان متاثرین کی مدد کریں گے، جن حالات میں ہم نے حکومت سنبھالی تھی آئی ایم سے معاہدہ ٹوٹ چکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جنیوا کی میٹنگ میں ڈونرز کانفرنس چیئر کروں گا، برادر ممالک کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملائشیا کے وزیراعظم سے بھی کل گفتگو کی ہے، ملائشین وزیراعظم سے گفتگو کرکے لگا کہ خاندان کا کوئی فرد بات کر رہا ہے، ملائشین وزیراعظم نے مجھ سے اردو میں بات کی۔