وزیر اعظم شہباز شریف ریزیلینٹ پاکستان عالمی کانفرنس میں سیلاب متاثرین کا کیس دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ اسلام آباد سے سوئٹر لینڈ کے شہر جنیوا روانہ ہوگئے۔
انٹرنیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلینٹ پاکستان 9 جنوری بروز پیر جنیوا میں منعقد ہوگی، کانفرنس کی میزبانی حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کریں گے۔
اس عالمی کانفرنس کا مقصد 2022 میں پاکستان کی تاریخ کے مہلک اور تباہ کن سیلاب کے بعد عوام اور حکومت کی مدد کے لیے حکومتی نمائندوں، سرکاری اور نجی شعبوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے۔
وزیر اعظم کے وفد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار ، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن اور وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب شامل ہیں۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم 9 جنوری 2023 کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس کے ساتھ مل کر پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کے موضوع پر عالمی کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔
بیان کے مطابق پاکستان کانفرنس میں تعمیر نو اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کا فریم ورک پیش کرے گا اور اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے عالمی تعاون اور طویل المدتی شراکت داری کی اہمیت پر زور دے گا۔
وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں اعلیٰ سطح کے افتتاحی اجلاس کے بعد باضابطہ طور پر تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کی دستاویز پیش کی جائے گی اور بعد ازاں پارٹنر سپورٹ کے اعلانات کیے جائیں گے۔
وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ میں بھی شرکت کریں گے، کانفرنس میں سربراہان مملکت و حکومت، وزرا اور متعدد ممالک کے اعلیٰ سطح کے نمائندے اور عالمی مالیاتی اداروں، فاؤنڈیشنز اور فنڈز کے ساتھ ساتھ عالمی ترقیاتی تنظیموں، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور آئی این جی اوز کے نمائندے شرکت کریں گے۔
جنیوا روانہ ہونے سے قبل ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ اس کانفرنس کے دوران شرکا کو اپنی حکومت کی جانب سے متاثرین کی ریلیف اور بحالی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران تباہی کے بعد بحالی، تعمیرنو اور ریکوری کے حوالے سے جامع پلان بھی دوست ممالک اور ترقیاتی شراکت داروں کے سامنے رکھیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اہم بنیادی ڈھانچے ،زندگی اور معاش کی تعمیر و روزگاراور معیشت کی بحالی اس فنڈنگ کے خلا کو پر کرنے کے لئے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت دنیا کی تاریخ میں ایک موثر نکتہ ہے،ہمارے آج کے اقدامات ہماری آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کی تشکیل کریں گے۔سیلاب اور تباہ کن بارشوں سے لاکھوں پاکستانی متاثر ہوئے ہیں اور وہ یکجہتی کے منتظر ہیں جوانہیں دوبارہ بہترین تعمیر کی طرف لے جائے گی۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان کے ضلع صحبت پور میں سیلاب متاثرین اور مقامی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جنیوا کانفرنس میں ملک بھر کے سیلاب متاثرین کی حالت زار کو اجاگر کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ ہزاروں افراد تاحال کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔
شہبا ز شریف نے توقع ظاہر کی تھی کہ جنیوا کانفرنس میں مہذب معاشرے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے بھرپور مدد کے لیے آگے آئیں گے، ہم سیلاب متاثرین کو گھروں کے معاوضے کی ادائیگی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔