سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلمشنٹ خدا کے واسطے کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کرے کیونکہ ماضی میں جو پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی ہے اس کا ملک کو بہت نقصان ہوا ہے۔
کراچی میں خواتین کنویشن سے وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جہاں ہم آج کھڑے ہیں اس میں سے بڑا ہاتھ جنرل (ر) باجوہ کا ہے جس کے پاس بہت بڑی طاقت تھی اور میں نے اس وقت شوکت ترین کو ان کے پاس بھیجا تھا کہ ایک مستحکم حکومت کو نہ گرایا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ وہ کون شخص تھا جس کے فیصلے سے ملک میں ایسا بحران آیا ہے جس کی پیشن گوئی سات ماہ قبل کردی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھے اور آج ہم پولیٹیکل انجینئرنگ ہوتے دیکھ رہے ہیں جس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو اکٹھا کرنے، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کو پیپلز پارٹی میں دھکیلنے،جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنا اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت لانی کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک اور گیم چل رہی ہے کہ کہیں کہ کہیں تحریک انصاف کو کمزور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عقل تو یہ کہتی ہے کہ ملک میں ایک مظبوط سیاسی حکومت لائیں جو ملک کو دلدل سے نکالے اور اگر کمزور سیٹ اپ لانا ہے تو وہ ویسے بھی نہیں چل سکتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جن سے ہم بھیک مانگ رہے ہیں وہ پاکستان کو قسط دینے کے لیے ملکی سلامتی پر بھاری قیمت ادا کرنے کا کہیں گے اور اس پر ہم سمجھوتہ کرکے ملک کا مستقبل خطرے میں ڈال کر وہ قیمت ادا کریں گے، لہٰذا ایک مضبوط حکومت آئے جس سے کاروباری طبقے اور سرمایہ کاروں کو اعتماد ہو کہ پانچ سال کے لیے آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو کہتا ہوں کہ پاکستان ہم سب کے ہاتھوں سے نکل جائے گا اور ہم سری لنکا کے حالات پر ہیں، جب میں نے پہلے ایک انٹرویو میں یہ بات کہی تھی تو مجھے غدار کہا گیا تھا اور اب پوری دنیا وہی بات کر رہی ہے کہ ہم اب سری لنکا بننے جا رہے ہیں جہاں لوگ سڑکوں پر ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ آٹے قیمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ آٹا مل نہیں رہا جس کی وجہ سے میرپورخاص میں ایک شخص آٹا لینے کے لیے قطار میں کھڑا اور زندگی کھو دی اور یہ صورتحال مزید بڑھنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر آئی ہے تاکہ ملک کمزور ہو اور بیرونے ایجنڈے پر ملک تکڑوں میں تقسیم ہو جائے۔
عمران خان نے کہا کہ ’اسٹیبلمشنٹ خدا کے واسطے کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کرے کیونکہ جو پولیٹکل انجنیئرنگ کی گئی ہے اس کا ملک کو بہت نقصان ہوا ہے۔‘
انہوں نے کراچی کی خواتین سے مخطاب ہوکر کہا کہ اب یہ آپ کے لیے سیاست نہیں جہاد ہے کیونکہ آپ اپنے ملک اور قوم کے لیے نکل رہے ہیں نہ کے اپنی ذات کے لیے۔