الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست کو خالی قرار دینے کی درخواست خارج کر دی۔الیکشن کمیشن نے حلف نہ اٹھانے پر اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے کے معاملے پر 26 ستمبر 2022 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دینے کے کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی تھی، وزیر خزانہ نے پاکستان پہنچ کر بطور ممبر سینیٹ اور بطور وزیر خزانہ حلف لیا تھا۔الیکشن کمیشن نے وزیر خزانہ کے خلاف بطور سینیٹر حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کی کارروائی بھی ختم کر دی، الیکشن کمیشن کے مطابق منتخب ہونے کے بعد دو ماہ حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کے آرڈیننس کا اطلاق اسحاق ڈار پر نہیں ہوتا۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر وسیم شہزاد کی جانب سے اسحاق ڈار کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل احتساب عدالت نے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس اور اثاثے بحال کر دیئےتھے ۔حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار سرنڈر کر چکے ہیں، ٹرائل دائرہ اختیار ختم ہونے پر ختم ہو چکا ہے، پراسیکیوٹر نے بھی کہا کہ عدالت قاون کے مطابق مناسب آرڈر جاری کر دے۔احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ کے اثاثے ضبط کرنے کا 2017 کا حکم واپس لے لیا۔یاد رہے کہ اسحاق ڈار کے بینک اکاؤنٹس اور لاہور کا گھر بحق سرکار ضبط کیا گیا تھا، اسحاق ڈار کے اثاثے اشتہاری ہونے پر ضبط کئے گئے تھے۔