سابق وزیراعظم اور صدر مسلم لیگ (ق) چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ عام انتخابات بھی وقت پر ہوتے نظر نہیں آ رہے، فوری انتخابات کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اپنے ایک بیان میں چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ تمام جماعتیں معاشی بحالی کے ون پوائنٹ ایجنڈے پرمل بیٹھ کر فیصلے کریں، معاشی بحالی کی مشترکہ کانفرنس کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان کریں۔
انہوں نے کہا کہ مونس الہٰی کو ق لیگ سے نکالنے کا ارادہ نہیں ہے، شوکاز نوٹسز صرف ان کےغلط اقدام کو روکنے کے لئے دیے ہیں، چاہتا ہوں کہ پرویزالہیٰ مسلم لیگ ق میں ہی رہیں، میرے اور پرویز الہیٰ کے درمیان سارا معاملہ ایم پی ایز کے متعلق خط سے خراب ہوا، مجھے پرویزالہیٰ نے بہت کہا کہ خط واپس لے لیں لیکن میں نے کہا یہ ناممکن ہے۔
چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ بات اس حد تک پہنچ گئی کہ گھر کے اندر تقسیم کے لئے ایک دیوار بنا لی جائے، میں نے کہا ایسی دیوار تو نہیں بننے دوں گا، دیوار بنانےکا مقصد عمران خان کو یقین دلانا تھا کہ ہم علیحدہ ہیں۔