امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکا کا اہم شراکت دار رہے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہوگا کیونکہ دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان اس کا اہم شراکت دار ہے۔
پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی بڑھتی لہر پر بات کرتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ دہشت گردی ایک لعنت ہے جو پاکستان، بھارت اور افغانستان کو متاثر کر رہی ہے اور یہی وہ چیز ہے جس پر ہم پورے خطے میں توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پاکستان کی بات آتی ہے تو وہ امریکا کا اہم شراکت دار ہے اور ہر لحاظ سے شراکت دار ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہم نے حال ہی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم پر بات کی ہے۔
واضح رہے کہ 30 جنوری کو پشاور کے ریڈ زون میں بدترین خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 100 افراد شہید ہوگئے تھے۔
خودکش دھماکے کی ذمہ داری ابتدائی طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی مگر بعدازاں اس نے حملے سے خود کو الگ کر دیا تھا لیکن متعدد ذرائع نے پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ یہ حملہ دہشت گردوں کے مقامی گروپس کی طرف سے کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے پاکستان میں دہشت گردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے جہاں زیادہ تر بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے متعدد واقعات ہو چکے ہیں جو افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کے حکم پر ہوئے تھے۔
کالعدم تحریک طالبان نظریاتی طور پر افغان طالبان سے منسلک ہے جس نے گزشتہ برس ملک بھر میں 100 سے زائد حملے کے جن میں سے زیادہ تر حملے اس وقت کیے گئے جب گزشتہ برس اگست میں کالعدم تحریک طالبان کے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تلخی پیدا ہوئی جس کے بعد کچھ عرصہ جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن 28 نومبر 2022 کو کالعدم ٹی ٹی پی نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے ملک بھر میں حملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔