پاک بحریہ کے زیر اہتمام آٹھویں کثیر القومی بحری امن مشق کا آغاز ہوگیا، مشقیں 14 فروری تک جاری رہیں گی۔تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے زیراہتمام 8 ویں کثیر القومی بحری امن مشقوں میں 50 سے زائد ممالک کے نمائندگان بحری اثاثوں ، مبصرین اور سینئر افسران کے ساتھ شریک ہیں، تقریب کے دوران امن مشق میں شامل 50 ممالک کی پرچم کشائی بھی کی گئی۔
تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل اویس احمدبلگرامی تھے، پاک بحریہ کے سربراہ محمد امجد خان نیازی کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔سربراہ پاک بحریہ محمد امجد خان نیازی نے اپنے پیغام میں کہا کہ امن مشقوں میں 50 ملکوں کے دوستوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، امن، ہم آہنگی اور استحکام کیلئے آگے بڑھنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، ان مشقوں کا مقصد علاقائی امن و سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
نیول چیف کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ عالمی امن اور سلامتی کیلئے ہر اول دستے کا کام کرتی رہی ہے، میری ٹائم سکیورٹی کو غیرروایتی خطرات کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی نے سمندری ماحول پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے کہا کہ تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، میری ٹائم سکیورٹی تمام ملکوں کیلئے بہت اہم ہے، بحری سکیورٹی کیلئے مل کر کام کرنا پڑے گا، میری ٹائم سکیورٹی کو غیر روایتی خطرات کا سامنا ہے۔
وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی کا کہنا تھا کہ امن مشق کا مقصد دوستی اور پارٹنر شپ کو فروغ دینا ہے، امن مشق کے ذریعے ہم دنیا میں امن لانے کیلئے اپنی کوششیں کریں گے، ان مشقوں کا فائدہ تمام شریک ملکوں کو ہوگا، ترکیہ اور شام میں ہولناک زلزلے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امن مشقیں ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہیں، پہلی 2007 میں منعقد ہوئی تھیں، ہرخطے سے بحری فوج کو اکٹھا کرنا پاکستان بحریہ کا بڑا اعزاز ہے۔
بحری مشق کا مقصد شامل ممالک کے درمیان ہم آہنگی، امن کا فروغ ہے، امن مشقوں کا مقصد خطے کا بحری استحکام، مشترکہ کارروائیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ اور مثبت تصور کو اجاگر کرنا بھی ہے۔