صدر کی جانب سے آرڈیننس جاری کرنے کے انکار کے بعد وفاقی حکومت نے منی بجٹ منظور کرانے کیلئے آج قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا، مالیاتی بل میں 170 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اس دوران منی بجٹ سے متعلق آرڈیننس پر تفصیلی طور پر مشاورت کی گئی، وفاقی کابینہ نے ٹیکسوں کے نفاذ کیلئے مالیاتی بل کی منظوری دے دی، اجلاس میں منی بجٹ پر آرڈیننس لانے کی بجائے اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
حکومت نے مالیاتی بل پر جلد قانون سازی کیلئے آج قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں فنانس بل جمع کروایا جائے گا، وزیر خزانہ بل سے متعلق بریفنگ دیں گے، قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد منی بجٹ سینیٹ میں بھی آج ہی پیش کیا جائے گا، اس حوالے سے سینیٹ کا اجلاس آج شام ساڑھے 4 بجے طلب کر لیا گیا جس کی صدارت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کریں گے۔
وفاقی کابینہ نے کفایت شعار پالیسی کی بھی منظوری دی جس کے تحت حکومت سادگی کی پالیسی کو ملک بھر میں فروغ دے گی، اس حوالے سے سرکاری امور میں بھی سادگی اختیار کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے، حکومت اخراجات کی بچت کیلئے سادگی پروگرام کا آغاز کرے گی، وزیر اعظم نے کفایت شعاری کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کر دی۔