پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کو پاکستان واپس لانے اور اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کرپشن مقد مات میں مبینہ طور پرناکامی پر وزیراعظم عمران خان نے مشیر برائے داخلہ اور احتساب شہزاد اکبر سے استعفیٰ لے لیا

اسلام آباد (سی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کو پاکستان واپس لانے اور اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کرپشن مقد مات میں مبینہ طور پرناکامی پر وزیراعظم عمران خان نے مشیر برائے داخلہ اور احتساب شہزاد اکبر سے استعفیٰ لے لیا۔ذرائع کے مطابق مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کی کاستعفیٰ منظور کرلیا گیا جس کے بعد اس عہدے کے لئے دو ناموں پر مشاورت شروع کردی گئی ہے جس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔قبل ازیں آج ٹوئٹر پر جاری بیان میں شہزاد اکبر نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے بطور مشیراحتساب وزیراعظم کو استعفیٰ جمع کروادیا ہے قبل ازیں آج ٹوئٹر پر جاری بیان میں شہزاد اکبر نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے بطور مشیراحتساب وزیراعظم کو استعفیٰ جمع کروادیا ہے۔مشیر احتساب نے مزید لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کے منشور کے مطابق ملک میں احتساب کا عمل جاری رہے گا۔انہوں نے لکھا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہیں گے اور بطور قانون دان بھی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔ذرائع کے مطابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کے استعفی کی وجہ وزیراعظم کی ناراضگی ہے، کچھ روز قبل عمران خان نے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگی، شہزاد اکبر نے جو تفصیلات دی وہ نامکمل تھیں، بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق تھا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بتائی گئی مقدمات کی ٹائم لائنز میں بھی فرق تھا، مقدمات کی موجودہ صورتحال اور وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ میں بھی تضاد تھا۔ذرائع کے مطابق دو روز قبل وزیراعظم نے شہزاد اکبر پر اظہار ناراضگی کیا، وزیراعظم آفس کی جانب سے آج شہزاد اکبرسے استعفی دینے کا کہا گیا۔استعفیٰ پر وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ٹوئٹ کیا کہ شہزاد اکبر نے شدید دباؤ میں اپنا کام کیا۔انہوں نے لکھا کہ مافیاز سے ٹکر لینا کبھی بھی آسان نہیں تھا لیکن آپ نے جس انداز میں کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تحسین ہے