صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس (سپلیمنٹری) بل 2023 کی منظوری دے دی۔صدر مملکت نے فنانس بل 2023 کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی ہے۔خیال رہے کہ پیر کی شام قومی اسمبلی میں مالیاتی قانون سازی کو اپوزیشن اراکین کی موجودگی میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا جسے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کیا۔
قومی اسمبلی میں منظوری کے بعد فنانس سپلیمنٹری بل 2023ء منظوری کے لیے ایوان صدر بھجوا یا گیا تھا۔اس ضمن میں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے صدر ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی جس کے دوران صدر کی جانب سے بل کی منظوری اور اس کے ایکٹ بننے میں تاخیر کا سبب نہ بننے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
بل میں 170 ارب روپے مالیت کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں تاکہ تعطل کا شکار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کیا جائے اسے جلد از جلد مالیاتی ایکٹ میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔بل کے نفاذ کے تناظر میں آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر اگلے ہفتے دستخط کیے جائیں گے۔وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار پُرامید ہیں کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے اقدامات سے ملکی معیشت تیزی سے بحال ہونا شروع ہو جائے گی۔