اگر ایک شخص کو رعایت ملتی ہے تو دیگرکوبھی ملنا چاہیے، آئی جی اسلام آباد

آئی جی اسلام آباد ناصر اکبر خان نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ عدالت پر چھوڑ دیا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان عدالت میں پیش ہوئے۔

آئی جی نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے کسی نمائندے کو عمران خان سے ملنے نہیں دیاگیا، گزشتہ روزبھی عمران خان کی عدالت پیشی کی یقین دہانی کروائی گئی، اسلام آباد پولیس سے کسی نے زمان پارک میں بات نہیں کی۔

آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد پولیس پر پیٹرول بم اور پتھر پھینکے گئے، پولیس اہلکاروں پرتشدد ہوا جو وارنٹ کی تکمیل کے لیے گئے تھے، پولیس اہلکار نہتے تھے، کوئی اسلحہ ان کے پاس موجود نہیں تھا۔

اکبر ناصر خان کا کہنا تھا کہ میں پولیس اہلکاروں کی فیملی کوکیا جواب دوں جن کے بیٹوں پرلاہور میں ظلم ہوا، ماضی میں گھروں سے عدالت لے کر آنا پولیس کے لیے معمول کی بات ہے، اگر ایک شخص کو رعایت ملتی ہے تو دیگرکوبھی ملنا چاہیے، آئین کے سامنے تمام افراد یکساں ہیں۔

آئی جی نے مزید کہا کہ وارنٹ گرفتاری سے متعلق فیصلہ عدالت پر چھوڑتا ہوں۔عدالت نے آئی جی سے پوچھا کہ املاک کو کتنا نقصان ہوا ہے؟اس پر آئی جی نے بتایا کہ پولیس کی واٹرکینن جلائی گئی اور 65 پولیس والے زخمی ہوئے۔