بھکر پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی امین گنڈاپور نے ڈیرہ اسمٰعیل خان جاتے ہوئے داجل چیک پوسٹ پر چیکنگ کے لیے روکے جانے پر پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جبکہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ڈاکٹر افتخار درانی نے پولیس پر سابق وفاقی وزیر پر قاتلانہ حملے کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) بھکر محمد نوید کے مطابق علی امین گنڈاپور ساتھیوں کے ہمراہ گاڑی میں ڈیرہ اسمٰعیل خان جارہے تھے، داجل چیک پوسٹ پر انہوں نے انتہائی تیز رفتاری اور لاپروائی سے گاڑیاں زبردستی گزارنے کی کوشش کی۔
مزید بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر علی امین گنڈاپور نے ہنگامہ آرائی شروع کردی اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او محمد نوید داجل چیک پوسٹ پہنچے، انہوں نے کہا کہ معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے، علی امین گنڈاپور کے 4 گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں آفتاب، شکیل، الطاف اور نیک محمد شامل ہیں جبکہ ان کی گاڑی بھی تحویل میں لے لی گئی ہے۔