اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست پر سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو 11 اپریل کو طلب کر لیا۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی درخواست پر طلبی کے سمن جاری کیے۔
سمن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان 11 اپریل کو صبح 8 بج کر 30 منٹ پر پیش ہوں۔مزید کہا گیا کہ عدم پیشی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ تفتیشی افسر کو بھی مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں ہوئی تھی۔چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری اور خواجہ حارث عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔
اس موقع پر عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا تھا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، حکومت نے عمران خان سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد نے عمران خان کی سیکیورٹی واپس لینےکی رپورٹ طلب کی ہے، وہ سیکیورٹی خدشات کے باعث عدالت میں موجود نہیں ہیں، وہ ویڈیو لنک کے ذریعے بھی عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں لہٰذا عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے تاہم دیگر عدالتی کارروائی جاری رکھیں گے۔
خواجہ حارث نے استدعا کی تھی کہ ’عید کے بعد توشہ خانہ کیس کی سماعت رکھ لیں‘۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔