سپریم کورٹ آف پاکستان نے ججوں کے درمیان مبینہ جھگڑے، ہاتھا پائی اور تلخ کلامی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر زیر گردش خبروں کو سراسر جھوٹ، شر انگیزی اور بد نیتی پر مبنی قرار دے کر سختی سے مسترد کردیا۔
سپریم کورٹ پاکستان کے ججز کے درمیان مبینہ جھگڑے اور ہاتھا پائی کی خبروں پر عدالت عظمیٰ نے اہم بیان جاری کردیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ 13 اپریل کو ججز کالونی پارک میں شام کو چہل قدمی کے دوران سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججوں کے درمیان مبینہ جھگڑے، تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے حوالے سے سراسر جھوٹی اور بے بنیاد خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے پھیلایا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح کی خبروں کی سخت ترین الفاظ میں تردید کی جاتی ہے، یہ خبریں جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی ہیں، ججز کے درمیان ایسا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
جاری میں بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کے بارے میں جعلی اور من گھرٹ رپورٹنگ قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ عناصر کی جانب سے جان بوجھ کر پھیلائی جانے والی ان جھوٹی، بد نیتی پر مبنی خبروں کا مقصد عدالت اور اس کے معزز ممبران کے وقار کو کم کرنا ہے۔